LIVE TV
Watch Now
Gold:
Intl: /g (22K) PK: /g (22K)
Stocks:
NY:
China:
Pakistan:
India:
TV ONE Logo
اہم خبریں
بابر اعظم اور رضوان ہمیشہ بہترین پرفارمنس دیتے ہیں، شاہین شاہ آفریدی بنگلہ دیش،انسانیت کے خلاف جرائم کیس،حسینہ واجد کی سر پر سزائے موت کی لٹکتی تلوار وفاقی حکومت کا شوگر سیکٹر کو مکمل ڈی ریگولیٹ کرنے کا فیصلہ پاکستان نے سری لنکا کو ون ڈے سیریز میں وائٹ واش کردیا مکافات عمل ہواہے میں نےکسی سےانتقام نہیں لیا،مریم نواز وفاقی آئینی عدالت کی پہلی کاز لسٹ، 3 بنچ آئندہ ہفتے سماعت کرینگے اکانومسٹ کی خبردرست، بشریٰ بی بی جنرل فیض کیلئے کام کرتی تھیں، خواجہ آصف وزیراعظم کل ایک روزہ دورے پر کراچی پہنچیں گے جہلم میں گرین ٹریکٹر اسکیم کے تحت کسانوں میں ٹریکٹرز تقسیم جنگ مسلط کرنے والوں کو اسی طرح جواب دیں گےجیسا مئی میں دیا تھا،فیلڈ مارشل عاصم منیر نیب کی تاریخ کی سب سے بڑی ریکوری: ڈھائی سال میں 8 ہزار 397 ارب روپے وصول اردن کے شاہ عبداللّٰہ دوم کو اعلیٰ ترین سول ایوارڈ نشانِ پاکستان سے نوازا گیا جوڈیشل کمپلیکس سے قبل خودکش بمبار کہاں حملہ کرنا چاہتا تھا؟اہم انکشافات پنجاب حکومت کی دھمکی کام کر گئی، 27 ملوں میں کرشنگ شروع پاک فضائیہ کے جنگی جہازوں کی اردن کے بادشاہ عبداللہ دوم کو سلامی

نیب کی تاریخ کی سب سے بڑی ریکوری: ڈھائی سال میں 8 ہزار 397 ارب روپے وصول

Web Desk

16 November 2025

اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے گزشتہ ڈھائی سال کے دوران کرپشن، فراڈ اور سرکاری زمین کی غیر قانونی الاٹمنٹ کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائیاں کرتے ہوئے 8 ہزار 397 ارب روپے کی ریکوری کرلی، جو ادارے کی تاریخ کی سب سے بڑی وصولی قرار دی جا رہی ہے۔

ذرائع کے مطابق نیب نے مارچ 2023 سے اکتوبر 2025 تک مجموعی طور پر 8 ہزار 397 ارب روپے کی رقم قومی خزانے میں واپس جمع کرائی۔ یہ ریکوری 1999 میں ادارے کے قیام سے فروری 2023 تک ہونے والی مجموعی 883 ارب روپے کی وصولی کے مقابلے میں 10 گنا زیادہ ہے۔

اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 23 سال میں 883 ارب روپے ریکور ہوئے جبکہ صرف ڈھائی سال میں اس سے کئی گنا زیادہ رقم قومی خزانے میں واپس آئی، جسے نیب کی تاریخ کی سب سے شاندار کارکردگی قرار دیا جا رہا ہے۔

حکام کے مطابق رواں سال کے اختتام تک مزید 2 ہزار ارب روپے کی ریکوری متوقع ہے، جس سے مجموعی رقم میں مزید اضافہ ہوگا۔

نیب کو سب سے بڑی کامیابی لینڈ ڈائریکٹوریٹ کے شعبے میں ملی، جہاں بڑے پیمانے پر سرکاری زمین غیر قانونی قبضوں سے واگزار کرائی گئی، جس کی مالیت کھربوں روپے بنتی ہے۔

متعلقہ عنوانات